شمالی وزیرستان میں مقامی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ ڈرون حملہ سنیچر کو شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی کے علاقے مسوکئی میں ہوا۔
حکام کے مطابق ایک مدرسے پر ڈرون سے دو میزائل فائر کیے گئے جس میں تین افراد ہلاک جبکہ دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق ہلاک ہونے والے تینوں افراد غیر ملکی تھے تاہم ابھی تک ان کی شہریت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ہے۔
یہ ڈرون حملہ ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب ملک کے ایک اعلیٰ سرکاری عہدیدار نے بی بی سی کے ساتھ بات کرتے ہوئے حکومت اور پاکستانی طالبان کے درمیان مذاکرات کی تصدیق کی تھی او کہا تھا کہ ’ان سے پہلے ہی فائدہ ہونا شروع ہوگیا ہے‘۔
اہلکار کے مطابق رواں سال مئی میں امریکی ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے دوسرے اعلیٰ رہنما مولوی ولی الرحمان کی ہلاکت سے مذاکراتی عمل کو جو نقصان پہنچا تھا اس کا منفی اثر اب ذائل کر دیا گیا ہے۔ ’اس کے بعد کافی تگ و دو کے بعد مذاکرات کے لیے رابطے دوبارہ بحال کر دیے گئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment